بھارتی حملے کی اطلاع رات 10 بجے مل گئی تھی، فضائیہ کو صرف مخصوص جہاز گرانے کی اجازت دی، اسحاق ڈار

0

نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ بھارت کے 75 سے 80 فائٹرز نے بارڈر پر فائر کیا ایک گھنٹہ سرحد پر جنگ رہی، بھارت کے حملے کی اطلاع کل رات 10 بجے مل گئی تھی، پاک فضائیہ کو صرف پے لوڈ گرانے والے طیاروں کو گرانے کی اجازت دی گئی تھی۔

قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا کہ گزشتہ رات 10 بجے انٹیلی جنس اطلاع مل گئی تھی کہ بھارت کچھ کرے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم نے فیصلہ کیا تھا کہ پہل نہیں کریں گے، اعلان کیا تھا کہ اینٹ کا جواب پتھر سے دیں گے، پاک فوج نے دشمن کو منہ توڑ جواب دیا۔
نائب وزیر اععظم نے کہا کہ آج تک پلواما واقعے میں بھی پاکستان کا کوئی عمل دخل ثابت نہیں ہوا، موجودہ صورتحال میں بھارت کی بدنیتی واضح ہے۔
پاک فضائیہ کو صرف پے لوڈ گرانے والے طیاروں کو گرانے کی اجازت دی گئی تھی، پاک فضائیہ نے احتیاط کا مظاہرہ کیا ورنہ بھارت کے 10 سے 12 طیارے تباہ ہوتے۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ بھارت کے خلاف لڑائی میں ہم نے چین کے اشتراک سے تیار کردہ جے ٹین سی جیٹ طیارے استعمال کیے۔
ان کا کہنا تھا کہ جس انڈین فائٹر نے پے لوڈ گرایا، ہم نے اسے نشانہ بنایا، ہم نے 5 انڈین طیارے، 3 فائٹرز جہاز 2 ان مینڈ کاپٹرز گرائے۔
نائب وزیر اعظم نے کہا کہ قوم مسلح افواج کو مستعد رہنے اور جواب دینے پر مبارکباد دیتی ہے، یو این سیکیورٹی کونسل کو خط لکھ کر صورتحال سے آگاہ کیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ رات واقعے کے بعد غیر ملکی سفیروں سے بات ہوئی، اسپین کے وزیر خارجہ سے بات ہوئی ہے، او آئی سی کو بھی صورتحال سے آگاہ کیا گیا۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ ہم نے پہل نہیں کی لیکن جارحیت کا بھرپور جواب دیا گیا، اگر فورسز کو تحمل کا نہ کہا گیا ہوتا تو دشمن کے پانچ نہیں 15 طیارے گرے ہوتے، نیلم جہلم پراجیکٹ کو انڈیا کو نشانہ بنانا سنگین خلاف ورزی اور دگنا مجرمانہ ایکٹ ہے۔انہوں نے کہا کہ انڈیا کے ملین آف ڈالرز کے فائٹرز طیارے مار گرائے ہیں، دشمن کو ترکی بہ ترکی جواب دیں گے، پہلے ہی کہا تھا کہ اینٹ کا جواب پتھر سے دیا جائے گا

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں