معاملات شدت کی طرف جارہے ہیں افغانستان سے کشیدگی پر رویے میں نرمی لانا ہوگی، فضل الرحمان

0

دونوں رہنماؤں کے درمیان ملاقات ہوئی جس میں ملکی سیاسی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

ملاقات میں بلاول بھٹو زرداری کے ہمراہ نیر حسین بخاری، ہمایوں خان اور جمیل سومرو موجود رہے جب کہ جے یو آئی کی جانب سے سابق وفاقی وزیر مولانا اسعد محمود، مفتی ابرار شریک تھے۔

ذرائع کے مطابق ملاقات میں پارلیمانی معاملات پر بھی مشاورت کی گئی، دونوں نے نئی قانون سازی اور پارلیمانی تعاون پر غور کیا، آئندہ قانون سازی میں اپوزیشن جماعتوں کے کردار پر تفصیلی بات چیت ہوئی، ملاقات میں حکومت اور اتحادی جماعتوں کے تعلقات پر بھی تبادلہ خیال ہوا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ملاقات میں افغانستان کی صورتحال پر بھی تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ مولانا فضل الرحمان نے افغانستان کا معاملہ افہام و تفہیم سے حل کرنے پر زور دیا۔

اس پر بلاول نے فضل الرحمان کو یقین دہانی کرائی کہ افغانستان سے متعلق تجاویز صدر مملکت تک پہنچائی جائیں گی۔

ملاقات میں قومی و سیاسی امور پر بات چیت اور رابطے جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا، بلاول بھٹو زرداری نے مولانا فضل الرحمان کو اپنے گھر آنے کی دعوت دی جو انہوں نے قبول کی۔

ذرائع کے مطابق مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ آپ کے والد آصف زرداری ملاقات کرنے آئے، آپ بھی کئی بار آئے ہم ملاقات کرنے ضرور جائیں گے، بلاول کے ساتھ ملاقات خیر سگالی تھی یہ ایجنڈا میٹنگ نہیں تھی، بلاول سے ملاقات میں کسی آئینی ترمیم پر بات نہیں ہوئی، مجھے اپوزیشن لیڈر بننے میں کوئی دلچسپی ہے نہ ایسی بات ہوئی۔

ذرائع کے مطابق مولانا نے کہا کہ ہمیں معلوم ہے ہمارے پاس کتنے ارکان ہیں، ہم انہی ارکان کے ساتھ اپوزیشن میں رہیں گے، مذاکرات کی کامیابی کے لیے اگر سنجیدہ رابطہ کیا گیا تو مثبت جواب دیں گے، ملکی مفاد ہماری ترجیح ہے ہم ملکی مفاد کے پیش نظر ہی کام کریں گے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں